مفکر آن لائن

تازہ ترین اشاعتیں

بھارتی ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا کہنا ہے کہ اگر ایودھیا میں رام جنم بھومی کو 500 برسوں کے بعد مسلمانوں سے واپس لیا جا سکتا ہے، تو پھر ایسی کوئی وجہ نہیں ہے کہ بھارت ’سندھو‘ یعنی پاکستان کے صوبہ سندھ کو واپس نہ لے سکے۔ اس سے قبل بھارتی وزیر دفاع نے بھی پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کو بھارت میں ضم کرنے کی بات کی تھی۔ ریاست اتر پردیش میں ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے اور اس جماعت میں اتر پردیش ریاست کے وزیر اعلیٰ کو سب سے سخت گیر ہندو رہنما مانا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا، ’’اسی مقصد کے لیے سندھی برادری کو اپنی موجودہ نسل کو اپنی تاریخ اور وراثت کے بارے میں بتانے کی ضرورت ہے۔ اگر انہیں اپنی تاریخ اور بزرگوں کے بارے میں یہ علم ہو گا کہ ان کی اصل سرزمین کیا تھی، تو انہیں اس کے حاصل کرنے میں بھی کبھی نہ کبھی کامیابی ضرور ملے گی۔‘

وینزویلا فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس اور قابض ریاست کے درمیان تازہ ترین فوجی کشیدگی کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتا ہے۔ بولیویرین جمہوریہ وینزویلا کی حکومت نے غزہ کی پٹی میں حالیہ واقعات پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جس کے نتیجے میں محاصرہ زدہ لوگوں کے خلاف اسرائیل کے "خود دفاعی" آپریشن سورڈز آف آئرن کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ کی پٹی. اسرائیلی بمباری میں درجنوں رہائشی عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں اور اقوام متحدہ نے اندرونی طور پر بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 123,500 بتائی ہے۔ وینزویلا کے صدر نکولس مدورو نے کہا کہ وینزویلا کی حکومت اسرائیل کو فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں اور ان کے مقدس مقامات کے خلاف منظم اشتعال انگیزی کے نتیجے میں تشدد کی موجودہ شدت کا ذمہ دار ٹھہراتی ہے۔" "ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے، اسے بین الاقوامی جواز کی قراردادوں اور فلسطینی عوام کے تاریخی حقوق کا احترام کرنے پر مجبور کرے اور ان واقعات کو روکنے کے لیے جو بہانے کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔ غزہ میں فلسطینی شہریوں کے خلاف ایک نئی اور غیر مساوی جنگ کی آگ کو روشن کرنا۔

ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور فلسطینی صدر محمود عباس نے غزہ اور اس کے گردونواح میں فوجی کشیدگی اور شہریوں کی زندگیوں اور خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے بگڑتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ایک فون کال میں، ولی عہد نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب، تمام بین الاقوامی اور علاقائی فریقوں کے ساتھ رابطے میں، جاری کشیدگی کو روکنے اور خطے میں اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لا رہا ہے، اور بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ سعودی پریس ایجنسی نے پیر کو بتایا کہ انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ باوقار زندگی کے جائز حقوق حاصل کرنے، ان کی امیدوں اور امنگوں کا ادراک کرنے اور منصفانہ اور دیرپا امن کے حصول کے لیے مملکت کے مسلسل موقف پر بھی زور دیا۔ عباس نے مملکت کی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور فلسطینی عوام اور ان کے منصفانہ مقصد کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے اس کے ٹھوس موقف اور کوششوں کو سراہا۔

MKRdezign

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget